EN हिंदी
التجا شیاری | شیح شیری

التجا

16 شیر

عشق کو نغمۂ امید سنا دے آ کر
دل کی سوئی ہوئی قسمت کو جگا دے آ کر

اختر شیرانی




مانی ہیں میں نے سیکڑوں باتیں تمام عمر
آج آپ ایک بات میری مان جائیے

All my life I have agreed to everything you say
merely one request of mine please accept today

امیر مینائی




میرے گھر کے تمام دروازے
تم سے کرتے ہیں پیار آ جاؤ

انور شعور




عشق میں شکوہ کفر ہے اور ہر التجا حرام
توڑ دے کاسۂ مراد عشق گداگری نہیں

اثر رامپوری




نہ درویشوں کا خرقہ چاہیئے نہ تاج شاہانا
مجھے تو ہوش دے اتنا رہوں میں تجھ پہ دیوانا

بہادر شاہ ظفر




قبول اس بارگہہ میں التجا کوئی نہیں ہوتی
الٰہی یا مجھی کو التجا کرنا نہیں آتا

چراغ حسن حسرت




آؤ مل جاؤ کہ یہ وقت نہ پاؤ گے کبھی
میں بھی ہمراہ زمانہ کے بدل جاؤں گا

داغؔ دہلوی