EN हिंदी
گنہ شیاری | شیح شیری

گنہ

29 شیر

وہ جو رات مجھ کو بڑے ادب سے سلام کر کے چلا گیا
اسے کیا خبر مرے دل میں بھی کبھی آرزوئے گناہ تھی

احمد مشتاق




مرے خدا نے کیا تھا مجھے اسیر بہشت
مرے گنہ نے رہائی مجھے دلائی ہے

احمد ندیم قاسمی




خود پرستی خدا نہ بن جائے
احتیاطاً گناہ کرتا ہوں

اکبر حیدرآبادی




گزر رہا ہوں کسی جنت جمال سے میں
گناہ کرتا ہوا نیکیاں کماتا ہوا

اختر رضا سلیمی




تعزیر جرم عشق ہے بے صرفہ محتسب
بڑھتا ہے اور ذوق گنہ یاں سزا کے بعد

الطاف حسین حالی




زاہد امید رحمت حق اور ہجو مئے
پہلے شراب پی کے گناہگار بھی تو ہو

امیر مینائی




عشق میں وہ بھی ایک وقت ہے جب
بے گناہی گناہ ہے پیارے

آنند نرائن ملا