اس پردے میں یہ حسن کا عالم ہے الٰہی
بے پردہ وہ ہو جائیں تو کیا جانئے کیا ہو
شرف مجددی
عالم عشق میں اللہ رے نظر کی وسعت
نقطۂ وہم ہوا گنبد گردوں مجھ کو
شرف مجددی
حضرت ناصح بھی مے پینے لگے
اب مجھے سمجھانے والا کون تھا
شرف مجددی
حیرت میں ہوں الٰہی کیوں کر یہ ختم ہوگا
کوتاہ روز محشر قصہ دراز میرا
شرف مجددی
ایک کو ایک نہیں رشک سے مرنے دیتا
یہ نیا کوچۂ قاتل میں تماشا دیکھا
شرف مجددی
دخت رز زاہد سے بولی مجھ سے گھبراتے ہو کیوں
کیا تمہیں ہو پاک دامن پارسا میں بھی تو ہوں
شرف مجددی
دخت رز اور تو کہاں ملتی
کھینچ لائے شراب خانے سے
شرف مجددی
دل میں مرے جگر میں مرے آنکھ میں مری
ہر جا ہے دوست اور نہیں ملتی ہے جائے دوست
شرف مجددی
اللہ اللہ خصوصیت ذات حسنین
ساری امت کے ہیں پوتوں سے نواسے بڑھ کر
شرف مجددی