ہم آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتے
جینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے
محبوب خزاں
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہائے پھر فصل بہار آئی خزاںؔ
کبھی مرنا کبھی جینا ہے محال
محبوب خزاں
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھبرا نہ ستم سے نہ کرم سے نہ ادا سے
ہر موڑ یہاں راہ دکھانے کے لیے ہے
محبوب خزاں
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک محبت کافی ہے
باقی عمر اضافی ہے
محبوب خزاں
ٹیگز:
| محابب |
| 2 لائنیں شیری |
دیکھتے ہیں بے نیازانہ گزر سکتے نہیں
کتنے جیتے اس لیے ہوں گے کہ مر سکتے نہیں
محبوب خزاں
دیکھو دنیا ہے دل ہے
اپنی اپنی منزل ہے
محبوب خزاں
چاہی تھی دل نے تجھ سے وفا کم بہت ہی کم
شاید اسی لیے ہے گلا کم بہت ہی کم
محبوب خزاں
بات یہ ہے کہ آدمی شاعر
یا تو ہوتا ہے یا نہیں ہوتا
محبوب خزاں
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |