EN हिंदी
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے | شیح شیری
zindagi se yahi gila hai mujhe

غزل

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

احمد فراز

;

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے

تو محبت سے کوئی چال تو چل
ہار جانے کا حوصلہ ہے مجھے

دل دھڑکتا نہیں ٹپکتا ہے
کل جو خواہش تھی آبلہ ہے مجھے

ہم سفر چاہیئے ہجوم نہیں
اک مسافر بھی قافلہ ہے مجھے

کوہ کن ہو کہ قیس ہو کہ فرازؔ
سب میں اک شخص ہی ملا ہے مجھے