EN हिंदी
صبر ہر بار اختیار کیا | شیح شیری
sabr har bar iKHtiyar kiya

غزل

صبر ہر بار اختیار کیا

گلزار

;

صبر ہر بار اختیار کیا
ہم سے ہوتا نہیں ہزار کیا

عادتاً تم نے کر دیئے وعدے
عادتاً ہم نے اعتبار کیا

ہم نے اکثر تمہاری راہوں میں
رک کر اپنا ہی انتظار کیا

پھر نہ مانگیں گے زندگی یارب
یہ گنہ ہم نے ایک بار کیا