EN हिंदी
نگاہ لطف مت اٹھ خوگر آلام رہنے دے | شیح شیری
nigah-e-lutf mat uTh KHugar-e-alam rahne de

غزل

نگاہ لطف مت اٹھ خوگر آلام رہنے دے

اسرار الحق مجاز

;

نگاہ لطف مت اٹھ خوگر آلام رہنے دے
ہمیں ناکام رہنا ہے ہمیں ناکام رہنے دے

کسی معصوم پر بیداد کا الزام کیا معنی
یہ وحشت خیز باتیں عشق بد انجام رہنے دے

ابھی رہنے دے دل میں شوق شوریدہ کے ہنگامے
ابھی سر میں محبت کا جنون خام رہنے دے

ابھی رہنے دے کچھ دن لطف نغمہ مستیٔ صہبا
ابھی یہ ساز رہنے دے ابھی یہ جام رہنے دے

کہاں تک حسن بھی آخر کرے پاس روا داری
اگر یہ عشق خود ہی فرق خاص و عام رہنے دے

بہ ایں رندی مجازؔ اک شاعر مزدور و دہقاں ہے
اگر شہروں میں وہ بد نام ہے بد نام رہنے دے