EN हिंदी
محبت میں وفاداری سے بچئے | شیح شیری
mohabbat mein wafadari se bachiye

غزل

محبت میں وفاداری سے بچئے

ندا فاضلی

;

محبت میں وفاداری سے بچئے
جہاں تک ہو اداکاری سے بچئے

ہر اک صورت بھلی لگتی ہے کچھ دن
لہو کی شعبدہ کاری سے بچئے

شرافت آدمیت درد مندی
بڑے شہروں میں بیماری سے بچئے

ضروری کیا ہر اک محفل میں بیٹھیں
تکلف کی روا داری سے بچئے

بنا پیروں کے سر چلتے نہیں ہیں
بزرگوں کی سمجھ داری سے بچئے