EN हिंदी
مٹے وہ دل جو ترے غم کو لے کے چل نہ سکے | شیح شیری
miTe wo dil jo tere gham ko le ke chal na sake

غزل

مٹے وہ دل جو ترے غم کو لے کے چل نہ سکے

وسیم بریلوی

;

مٹے وہ دل جو ترے غم کو لے کے چل نہ سکے
وہی چراغ بجھائے گئے جو جل نہ سکے

ہم اس لئے نئی دنیا کے ساتھ چل نہ سکے
کہ جیسے رنگ یہ بدلی ہے ہم بدل نہ سکے

میں ان چراغوں کی عمر وفا کو روتا ہوں
جو ایک شب بھی مرے دل کے ساتھ جل نہ سکے

میں وہ مسافر غمگیں ہوں جس کے ساتھ وسیمؔ
خزاں کے دور سے بھی کچھ دور چل کے چل نہ سکے