EN हिंदी
کیا خلا آسمان تھا پہلے | شیح شیری
kya KHala aasman tha pahle

غزل

کیا خلا آسمان تھا پہلے

وشال کھلر

;

کیا خلا آسمان تھا پہلے
کس کی صورت پہ دھیان تھا پہلے

دل جو اب شور کرتا رہتا ہے
کس قدر بے زبان تھا پہلے

تو جسے کارواں سمجھتا ہے
اس پہ میرا نشان تھا پہلے

جس جگہ روشنی ٹپکتی ہے
واں ہوا کا گمان تھا پہلے

چپ سی کیوں لگ گئی ہے کھلرؔ کو
کتنا جادو بیان تھا پہلے