EN हिंदी
عشق نہیں کوئی نہنگ ہے یارو | شیح شیری
ishq nahin koi nahang hai yaro

غزل

عشق نہیں کوئی نہنگ ہے یارو

شیخ ظہور الدین حاتم

;

عشق نہیں کوئی نہنگ ہے یارو
دشمن نام و ننگ ہے یارو

صبر بن اور کچھ نہ لو ہم راہ
کوچۂ عشق تنگ ہے یارو

شمع رو پر نہ ہوئے کیوں کر ڈور
دل ہمارا پتنگ ہے یارو

بات اوس طفل خو کی رمزآمیز
مج دوانے کو سنگ ہے یارو

تل ہے تریاک چشم جام شراب
سبزۂ خط یو بنگ ہے یارو

زلف کا دل ربا کی آج خیال
دل کوں قید فرنگ ہے یارو

اوس پری رو سیں اور حاتمؔ سیں
رات دن صلح و جنگ ہے یارو