EN हिंदी
گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ | شیح شیری
gulzar-e-hast-e-bud na begana-war dekh

غزل

گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ

علامہ اقبال

;

گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ
ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ

آیا ہے تو جہاں میں مثال شرار دیکھ
دم دے نہ جائے ہستیٔ نا پائیدار دیکھ

مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ

کھولی ہیں ذوق دید نے آنکھیں تری اگر
ہر رہ گزر میں نقش کف پائے یار دیکھ