EN हिंदी
اتحاد شیاری | شیح شیری

اتحاد

15 شیر

ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبیں
ورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا کام بنے

ابو المجاہد زاہد




ہم اہل دل نے معیار محبت بھی بدل ڈالے
جو غم ہر فرد کا غم ہے اسی کو غم سمجھتے ہیں

علی جواد زیدی




یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں

الطاف حسین حالی




خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیرؔ
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے

امیر مینائی




سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیں
آج انساں کو محبت کی ضرورت ہے بہت

بشیر بدر




اہل ہنر کے دل میں دھڑکتے ہیں سب کے دل
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے

فضل احمد کریم فضلی




حفیظؔ اپنی بولی محبت کی بولی
نہ اردو نہ ہندی نہ ہندوستانی

حفیظ جالندھری