EN हिंदी
خسشی شیاری | شیح شیری

خسشی

16 شیر

میں بد نصیب ہوں مجھ کو نہ دے خوشی اتنی
کہ میں خوشی کو بھی لے کر خراب کر دوں گا

عبد الحمید عدم




تمام عمر خوشی کی تلاش میں گزری
تمام عمر ترستے رہے خوشی کے لیے

ابو المجاہد زاہد




مجھے خبر نہیں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے
یہ زندگی کی ہے صورت تو زندگی کیا ہے

احسن مارہروی




عیش ہی عیش ہے نہ سب غم ہے
زندگی اک حسین سنگم ہے

علی جواد زیدی




ایک وہ ہیں کہ جنہیں اپنی خوشی لے ڈوبی
ایک ہم ہیں کہ جنہیں غم نے ابھرنے نہ دیا

آزاد گلاٹی




صوت کیا شے ہے خامشی کیا ہے
غم کسے کہتے ہیں خوشی کیا ہے

فرحت شہزاد




سفید پوشیٔ دل کا بھرم بھی رکھنا ہے
تری خوشی کے لیے تیرا غم بھی رکھنا ہے

فاضل جمیلی