اللہ رے بے خودی کہ ترے پاس بیٹھ کر
تیرا ہی انتظار کیا ہے کبھی کبھی
o lord! There are times when such is my raptured state
even though I am with you, and yet for you I wait
نریش کمار شاد
عقل سے صرف ذہن روشن تھا
عشق نے دل میں روشنی کی ہے
نریش کمار شاد
گناہوں سے ہمیں رغبت نہ تھی مگر یا رب
تری نگاہ کرم کو بھی منہ دکھانا تھا
O Lord, I was not drawn to sinning all the time
how else could I confront your mercy so sublime
نریش کمار شاد
اتنا بھی ناامید دل کم نظر نہ ہو
ممکن نہیں کہ شام الم کی سحر نہ ہو
disheartened or shortsighted O heart you need not be
this night of sorrow surely will a dawn tomorrow see
نریش کمار شاد
خدا سے کیا محبت کر سکے گا
جسے نفرت ہے اس کے آدمی سے
نریش کمار شاد
خدا سے لوگ بھی خائف کبھی تھے
مگر لوگوں سے اب خائف خدا ہے
نریش کمار شاد
کسی کے جور و ستم کا تو اک بہانا تھا
ہمارے دل کو بہرحال ٹوٹ جانا تھا
نریش کمار شاد
محفل ان کی ساقی ان کا
آنکھیں اپنی باقی ان کا
نریش کمار شاد
محسوس بھی ہو جائے تو ہوتا نہیں بیاں
نازک سا ہے جو فرق گناہ و ثواب میں
نریش کمار شاد