EN हिंदी
جلیل حیدر لاشاری شیاری | شیح شیری

جلیل حیدر لاشاری شیر

6 شیر

بند کر بیٹھے ہو گھر رد بلا کی خاطر
ایک کھڑکی تو کھلی رکھتے ہوا کی خاطر

جلیل حیدر لاشاری




جانے کب کون کسے مار دے کافر کہہ کے
شہر کا شہر مسلمان ہوا پھرتا ہے

جلیل حیدر لاشاری




مرے وجود میں وہ اس طرح سمو جائے
جو میرے پاس ہے سب کچھ اسی کا ہو جائے

جلیل حیدر لاشاری




تو نے دستک ہی نہیں دی کسی دروازے پر
ورنہ کھلنے کو تو دیوار میں بھی در تھے بہت

جلیل حیدر لاشاری




وقت کی موج ہمیں پار لگاتی کیسے
ہم نے ہی جسم سے باندھے ہوئے پتھر تھے بہت

جلیل حیدر لاشاری




وہ دل کا ٹوٹنا تو کوئی واقعہ نہ تھا
اب ٹوٹے دل کی کرچیوں کی دھار سے بچو

جلیل حیدر لاشاری