EN हिंदी
افسر الہ آبادی شیاری | شیح شیری

افسر الہ آبادی شیر

5 شیر

ہمارا کوہ غم کیا سنگ خارا ہے جو کٹ جاتا
اگر مر مر کے زندہ کوہ کن ہوتا تو کیا ہوتا

افسر الہ آبادی




خبر دیتی ہے یاد کرتا ہے کوئی
جو باندھا ہے ہچکی نے تار آتے آتے

افسر الہ آبادی




مجھے گم شدہ دل کا غم ہے تو یہ ہے
کہ اس میں بھری تھی محبت کسی کی

افسر الہ آبادی




نہ ہو یا رب ایسی طبیعت کسی کی
کہ ہنس ہنس کے دیکھے مصیبت کسی کی

افسر الہ آبادی




تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو
تمہیں جگر ہو تمہیں جان ہو تمہیں دل ہو

افسر الہ آبادی