EN हिंदी
یاد رکھنے کا ہنر | شیح شیری
yaad rakhne ka hunar

نظم

یاد رکھنے کا ہنر

پیرزادہ قاسم

;

سنو
یہ یاد رکھنے کا ہنر آساں نہیں ہوتا

مجھے تم یاد ہو
اور میری ہر ہر سانس میں بس کر

مشام جاں معطر کر رہی ہو
ٹھیک ہے لیکن

بھلا وہ کون تھا جس نے
تمہیں پہلے پہل چاہا

وہ میرا عشق تھا میں تھا
وہ شاید میں ہی تھا

لیکن نہیں ہے یاد اب کچھ بھی
سنو

یہ یاد رکھنے کا ہنر آساں نہیں ہوتا
کسی کو یاد رکھنے میں

بہت کچھ بھول جانا ہی تو پڑتا ہے