EN हिंदी
مقتل میں مکالمہ | شیح شیری
maqtal mein mukalima

نظم

مقتل میں مکالمہ

پیرزادہ قاسم

;

قتل گاہ کی رونق
حسب حال رکھنی ہے

غم بحال رکھنا ہے
جاں سنبھال رکھنی ہے

زور بازوئے قاتل
انتہا کا رکھنا ہے

دشنہ تیز رکھنا ہے
اور بلا کا رکھنا ہے

اور کیا مرے قاتل
انتظام باقی ہے

کوئی بات ہونی ہے
کوئی کام باقی ہے

وقت پر نظر رکھنا
وقت ایک جادہ ہے

ہاں بتا مرے قاتل
تیرا کیا ارادہ ہے

وقت کم رہا باقی
یا ابھی زیادہ ہے

میں تو قتل ہونے تک
مسکرائے جاوں گا