EN हिंदी
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا | شیح شیری
kuchh ishq kiya kuchh kaam kiya

نظم

کچھ عشق کیا کچھ کام کیا

فیض احمد فیض

;

کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے

جو عشق کو کام سمجھتے تھے
یا کام سے عاشقی کرتے تھے

ہم جیتے جی مصروف رہے
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا

کام عشق کے آڑے آتا رہا
اور عشق سے کام الجھتا رہا

پھر آخر تنگ آ کر ہم نے
دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا