EN हिंदी
ایک تصویر | شیح شیری
ek taswir

نظم

ایک تصویر

ندا فاضلی

;

صبح کی دھوپ
دھلی شام کا روپ

فاختاؤں کی طرح سوچ میں ڈوبے تالاب
اجنبی شہر کے آکاش

اندھیروں کی کتاب
پاٹھ شالا میں چہکتے ہوئے معصوم گلاب

گھر کے آنگن کی مہک
بہتے پانی کی کھنک

سات رنگوں کی دھنک
تم کو دیکھا تو نہیں ہے

لیکن
میری تنہائی میں

یہ رنگ برنگے منظر
جو بھی تصویر بناتے ہیں

وہ!
تم جیسی ہے