EN हिंदी
ایک منظر | شیح شیری
ek manzar

نظم

ایک منظر

پروین شاکر

;

کچا سا اک مکاں کہیں آبادیوں سے دور
چھوٹا سا ایک حجرہ فراز مکان پر

سبزے سے جھانکتی ہوئی کھپریل والی چھت
دیوار چوب پر کوئی موسم کی سبز بیل

اتری ہوئی پہاڑ پہ برسات کی وہ رات
کمرے میں لالٹین کی ہلکی سی روشنی

وادی میں گھومتا ہوا بارش کا جل ترنگ
سانسوں میں گونجتا ہوا اک ان کہی کا بھید!