EN हिंदी
ایک منظر | شیح شیری
ek manzar

نظم

ایک منظر

فیض احمد فیض

;

بام و در خامشی کے بوجھ سے چور
آسمانوں سے جوئے درد رواں

چاند کا دکھ بھرا فسانۂ نور
شاہراہوں کی خاک میں غلطاں

خواب گاہوں میں نیم تاریکی
مضمحل لے رباب ہستی کی

ہلکے ہلکے سروں میں نوحہ کناں