EN हिंदी
بلاوا | شیح شیری
bulawa

نظم

بلاوا

پروین شاکر

;

میں نے ساری عمر
کسی مندر میں قدم نہیں رکھا

لیکن جب سے
تیری دعا میں

میرا نام شریک ہوا ہے
تیرے ہونٹوں کی جنبش پر

میرے اندر کی داسی کے اجلے تن میں
گھنٹیاں بجتی رہتی ہیں!