EN हिंदी
بابا گاندھی | شیح شیری
baba gandhi

نظم

بابا گاندھی

آفتاب رئیس پانی پتی

;

سوراج کا جھنڈا بھارت میں گڑوا دیا گاندھی بابا نے
دل قوم و وطن کے دشمن کا دہلا دیا گاندھی بابا نے

الفت کی راہ میں مر جانا پر نام جہاں میں کر جانا
یہ پاٹھ وطن کے بچوں کو سکھلا دیا گاندھی بابا نے

اک دھرم کی طاقت دکھلا کر ظالم کے چھکے چھوڑوا کر
بھارت کا لوہا دنیا سے منوا دیا گاندھی بابا نے

اے قوم وطن کے پروانو لو اپنے فرض کو پہچانو
اب جیل سے یہ پیغام ہمیں بھجوا دیا گاندھی بابا نے

چرخے کی توپ چلا دو تم غیروں کے چھکے چھڑا دو تم
یہ ہند کا چکر سدرشن ہے سمجھا دیا گاندھی بابا نے

نفرت تھی غریبوں سے جن کو ہیں شاد اچھوتوں سے مل کر
اک پریم پیالا دنیا کو پلوا دیا گاندھی بابا نے

گرداب میں قوم کی کشتی تھی طوفان بپا تھے آفت کے
نیشن کا بیڑا ساحل پر لگوا دیا گاندھی بابا نے

بھگوان بھگت نے ہمت کی اک پریم جوالا جاگ اٹھی
کروا کر شیر و شکر سب کو دکھلا دیا گاندھی بابا نے

ہنس ہنس کر قوم کے بچوں نے سینوں پر گولیاں کھائی ہیں
بھارت کی رہ میں مر مٹنا سکھلا دیا گاندھی بابا نے

غیروں کے جھانسوں میں آنا دشوار ہے ہند کے لالوں کو
آنکھوں سے غفلت کا پردہ اٹھوا دیا گاندھی بابا نے