EN हिंदी
راز الفت چھپا کے دیکھ لیا | شیح شیری
raaz-e-ulfat chhupa ke dekh liya

غزل

راز الفت چھپا کے دیکھ لیا

فیض احمد فیض

;

راز الفت چھپا کے دیکھ لیا
دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا

اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا

وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے
ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا

آج ان کی نظر میں کچھ ہم نے
سب کی نظریں بچا کے دیکھ لیا

فیضؔ تکمیل غم بھی ہو نہ سکی
عشق کو آزما کے دیکھ لیا