EN हिंदी
قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرے میں تھی (ردیف .. ا) | شیح شیری
qaid se pahle bhi aazadi meri KHatre mein thi

غزل

قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرے میں تھی (ردیف .. ا)

آسی الدنی

;

قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرے میں تھی
آشیانہ ہی مرا صورت نمائے دام تھا

واہمہ خلاق آزادی کا حسن افزا سرور
ہر فریب رنگ کا پہلے گلستاں نام تھا

ضعف آہوں پر بھی غالب ہو چلا تھا اے اجل
تو نہ آتی تو یہ میرا آخری پیغام تھا

دیدۂ خوں
بے خودی کے ہاتھ سے چھوٹا ہوا اک جام تھا