EN हिंदी
پھول کے لائق فضا رکھنی ہی تھی | شیح شیری
phul ke laeq faza rakhni hi thi

غزل

پھول کے لائق فضا رکھنی ہی تھی

عبد اللہ جاوید

;

پھول کے لائق فضا رکھنی ہی تھی
ڈر ہوا سے تھا ہوا رکھنی ہی تھی

گو مزاجاً ہم جدا تھے خلق سے
ساتھ میں خلق خدا رکھنی ہی تھی

یوں تو دل تھا گھر فقط اللہ کا
بت جو پالے تھے تو جا رکھنی ہی تھی

ترک کرنی تھی ہر اک رسم جہاں
ہاں مگر رسم وفا رکھنی ہی تھی

صرف کعبے پر نہ تھی حجت تمام
بعد کعبہ کربلا رکھنی ہی تھی