مرا اخلاص بھی اک وجہ دل آزاری ہے
بندہ پرور مجھے احساس گنہ گاری ہے
آپ اذیت کا بناتے ہیں جو خوگر مجھ کو
اس سے بہتر بھلا کیا صورت غم خواری ہے
محض تسکین برآری کے بہانے ہیں سب
میں تو کہتا ہوں محبت بھی ریاکاری ہے
مشق کرتا ہے نصیحت کی جن ایام میں تو
واعظ شہر وہی موسم مے خواری ہے
کیسے آئے گا نہ سر درد کو آرام عدمؔ
میرے احباب کو تقریر کی بیماری ہے
غزل
مرا اخلاص بھی اک وجہ دل آزاری ہے
عبد الحمید عدم