EN हिंदी
لوٹے کچھ اس طرح تری جلوہ سرا سے ہم | شیح شیری
lauTe kuchh is tarah teri jalwa-sara se hum

غزل

لوٹے کچھ اس طرح تری جلوہ سرا سے ہم

عامر عثمانی

;

لوٹے کچھ اس طرح تری جلوہ سرا سے ہم
بنتے گئے قدم بہ قدم آئنا سے ہم

اس درجہ پائمال نہ ہوتے جفا سے ہم
لوٹے گئے سیاست مہر و وفا سے ہم

باقی ہی کیا رہا ہے تجھے مانگنے کے بعد
بس اک دعا میں چھوٹ گئے ہر دعا سے ہم

دیکھی گئی نہ ہم سے شکست غرور حسن
شرما گئے ارادۂ ترک وفا سے ہم

یہ کیا کہا جنوں ہے محبت کی انتہا
اے بے خبر چلے ہیں اسی انتہا سے ہم

مانا کہ دل کو تیرے نہ ملنے کا غم رہا
صد شکر بچ گئے طلب ماسوا سے ہم