EN हिंदी
لے محبت کی ہے آہنگ سخن ساز کا ہے | شیح شیری
lai mohabbat ki hai aahang suKHan-saz ka hai

غزل

لے محبت کی ہے آہنگ سخن ساز کا ہے

سلیم کوثر

;

لے محبت کی ہے آہنگ سخن ساز کا ہے
ہر نئی نسل سے رشتہ مری آواز کا ہے

آسماں اپنی حدیں کھول رہا ہے مجھ پر
تو کبھی دیکھ جو عالم مری پرواز کا ہے

یہ جو اب جا کے خلش ہونے لگی ہے دل میں
ایسا لگتا ہے کوئی زخم یہ آغاز کا ہے