EN हिंदी
کچھ دن سے انتظار سوال دگر میں ہے | شیح شیری
kuchh din se intizar-e-sawal-e-digar mein hai

غزل

کچھ دن سے انتظار سوال دگر میں ہے

فیض احمد فیض

;

کچھ دن سے انتظار سوال دگر میں ہے
وہ مضمحل حیا جو کسی کی نظر میں ہے

سیکھی یہیں مرے دل کافر نے بندگی
رب کریم ہے تو تری رہ گزر میں ہے

ماضی میں جو مزا مری شام و سحر میں تھا
اب وہ فقط تصور شام و سحر میں ہے

کیا جانے کس کو کس سے ہے اب داد کی طلب
وہ غم جو میرے دل میں ہے تیری نظر میں ہے