EN हिंदी
خامشی کا تو نام ہوتا ہے | شیح شیری
KHamushi ka to nam hota hai

غزل

خامشی کا تو نام ہوتا ہے

اسرار الحق مجاز

;

خامشی کا تو نام ہوتا ہے
ورنہ یوں بھی کلام ہوتا ہے

عشق کو پوچھتا نہیں کوئی
حسن کا احترام ہوتا ہے

آنکھ سے آنکھ جب نہیں ملتی
دل سے دل ہم کلام ہوتا ہے

حسن کو شرمسار کرنا ہی
عشق کا انتقام ہوتا ہے

اللہ اللہ یہ ناز حسن مجازؔ
انتظار سلام ہوتا ہے