EN हिंदी
جنوں کے باب میں اب کے یہ رائیگانی ہو | شیح شیری
junun ke bab mein ab ke ye raegani ho

غزل

جنوں کے باب میں اب کے یہ رائیگانی ہو

وپل کمار

;

جنوں کے باب میں اب کے یہ رائیگانی ہو
میں ہوؤں اور مرا ہونا اک کہانی ہو

یہ عشق راہبر منزل قیامت ہے
وہ آئے ساتھ جسے زندگی گنوانی ہو

کچھ اس لیے بھی تری آرزو نہیں ہے مجھے
میں چاہتا ہوں مرا عشق جاودانی ہو

مرے بدن پہ تو اب گرد بھی نہیں باقی
اسے ہے ضد کہ مرا یار آسمانی ہو