EN हिंदी
جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں | شیح شیری
jine wale qaza se Darte hain

غزل

جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں

شکیل بدایونی

;

جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں
زہر پی کر دوا سے ڈرتے ہیں

زاہدوں کو کسی کا خوف نہیں
صرف کالی گھٹا سے ڈرتے ہیں

آپ جو کچھ کہیں ہمیں منظور
نیک بندے خدا سے ڈرتے ہیں

دشمنوں کو ستم کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں

عزم و ہمت کے باوجود شکیلؔ
عشق کی ابتدا سے ڈرتے ہیں