EN हिंदी
جہاں سے ہوتا ہے پیارے خدا کا نام شروع | شیح شیری
jahan se hota hai pyare KHuda ka nam shurua

غزل

جہاں سے ہوتا ہے پیارے خدا کا نام شروع

احمد ہمیش

;

جہاں سے ہوتا ہے پیارے خدا کا نام شروع
وہیں سے کرتے ہم زندگی کا کام شروع

یہ کیسی راہ سفر ہے یہ کیسا عالم ہے
کہ پاؤں رکھیں جہاں بھی وہیں مقام شروع

جہاں پہ ہوتا ہے دل پہ نزول بار عذاب
وہیں سے ہوتا ہے دنیا کا یہ نظام شروع

نہ سوچو وقت بہت کم ہے زندگی کم ہے
جو ہو سکے تو کرو گردش مدام شروع

سکوت و شور کے مابین کوئی ہے موجود
جہاں ہو ختم سماعت وہیں کلام شروع

بڑی عجیب ہے یہ داستان عشق ہمیشؔ
سویرا ہونے سے پہلے ہو گویا شام شروع