EN हिंदी
عطر فردوس جواں میں یہ بسائے ہوئے ہونٹ | شیح شیری
itr-e-firdaus-e-jawan mein ye basae hue honT

غزل

عطر فردوس جواں میں یہ بسائے ہوئے ہونٹ

علی سردار جعفری

;

عطر فردوس جواں میں یہ بسائے ہوئے ہونٹ
خون‌ گلرنگ بہاراں میں نہائے ہوئے ہونٹ

خود بخود آہ لرزتے ہوئے بوسوں کی طرح
میرے ہونٹوں کی لطافت کو جگائے ہوئے ہونٹ

دست فطرت کے تراشے ہوئے دو برگ گلاب
دل کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑوں کو بنائے ہوئے ہونٹ

ظلم اور جبر کے احکام سے خاموش مگر
مہر پیمان محبت کی لگائے ہوئے ہونٹ