EN हिंदी
فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی | شیح شیری
fasl-e-gul aate hi wahshat ho gai

غزل

فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی

لالہ مادھو رام جوہر

;

فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی
پھر وہی اپنی طبیعت ہو گئی

کیا بتاؤں کس طرح دل آ گیا
کیا کہوں کیوں کر محبت ہو گئی

دیکھیے پختہ مزاجی یار کی
ہو گئی جس پر عنایت ہو گئی

انتہائے نا امیدی دیکھیے
جو تمنا تھی وہ حسرت ہو گئی