EN हिंदी
اہل دل اور بھی ہیں اہل وفا اور بھی ہیں | شیح شیری
ahl-e-dil aur bhi hain ahl-e-wafa aur bhi hain

غزل

اہل دل اور بھی ہیں اہل وفا اور بھی ہیں

ساحر لدھیانوی

;

اہل دل اور بھی ہیں اہل وفا اور بھی ہیں
ایک ہم ہی نہیں دنیا سے خفا اور بھی ہیں

ہم پہ ہی ختم نہیں مسلک شوریدہ سری
چاک دل اور بھی ہیں چاک قبا اور بھی ہیں

کیا ہوا گر مرے یاروں کی زبانیں چپ ہیں
میرے شاہد مرے یاروں کے سوا اور بھی ہیں

سر سلامت ہے تو کیا سنگ ملامت کی کمی
جان باقی ہے تو پیکان قضا اور بھی ہیں

منصف شہر کی وحدت پہ نہ حرف آ جائے
لوگ کہتے ہیں کہ ارباب جفا اور بھی ہیں