EN हिंदी
آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے | شیح شیری
aaj tujhe kyun chup si lagi hai

غزل

آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے

ناصر کاظمی

;

آج تجھے کیوں چپ سی لگی ہے
کچھ تو بتا کیا بات ہوئی ہے

آج تو جیسے ساری دنیا
ہم دونوں کو دیکھ رہی ہے

تو ہے اور بے خواب دریچے
میں ہوں اور سنسان کلی ہے

خیر تجھے تو جانا ہی تھا
جان بھی تیرے ساتھ چلی ہے

اب تو آنکھ لگا لے ناصرؔ
دیکھ تو کتنی رات گئی ہے