EN हिंदी
آہ ہم راز کون ہے اپنا | شیح شیری
aah hamraaz kaun hai apna

غزل

آہ ہم راز کون ہے اپنا

مصحفی غلام ہمدانی

;

آہ ہم راز کون ہے اپنا
بخت ناساز کون ہے اپنا

کس کے کہلائیں ہم کہ تیرے سوا
بت طناز کون ہے اپنا

بات کہہ دے ہے وہ تہ دل کی
ایسا غماز کون ہے اپنا

لے اڑتے تو ہی گر نہ ہم کو تو پھر
شوق پرواز کون ہے اپنا

وصل ہوتا نہیں، نہیں معلوم
خلل انداز کون ہے اپنا

بولا دیکھ آئنہ وہ حیرت سے
چہرہ پرداز کون ہے اپنا

گو کہ آنکھیں لڑائیں ہم اس سے
یاں نظر باز کون ہے اپنا

شب فرقت میں جز دم قلیاں
یار دم ساز کون ہے اپنا

بے نیازی کرے جو تو ہی تو پھر
اے ہمہ ناز کون ہے اپنا

مصحفیؔ ہم ہیں اور تنہائی
سچ ہے انباز کون ہے اپنا