EN हिंदी
سری لنکا شیاری | شیح شیری

سری لنکا

6 شیر

وہ راتوں رات سری کرشنؔ کو اٹھائے ہوئے
بلا کی قید سے بسدیوؔ کا نکل جانا

فراق گورکھپوری




حسرتؔ کی بھی قبول ہو متھرا میں حاضری
سنتے ہیں عاشقوں پہ تمہارا کرم ہے آج

حسرتؔ موہانی




پیغام حیات جاوداں تھا
ہر نغمۂ کرشن بانسری کا

حسرتؔ موہانی




پیغام حیات جاوداں تھا
ہر نغمۂ کرشن بانسری کا

حسرتؔ موہانی




برندابن کے کرشن کنھیا اللہ ہو
بنسی رادھا گیتا گیا اللہ ہو

ندا فاضلی




دیوار و در پہ کرشن کی لیلا کے نقش ہیں
مندر ہے یہ تو کرشنؔ کے دربار کی طرح

شوبھا ککل