EN हिंदी
سردار شیاری | شیح شیری

سردار

14 شیر

سورج لحاف اوڑھ کے سویا تمام رات
سردی سے اک پرندہ دریچے میں مر گیا

اطہر ناسک




گرمی لگی تو خود سے الگ ہو کے سو گئے
سردی لگی تو خود کو دوبارہ پہن لیا

بیدل حیدری




کتراتے ہیں بل کھاتے ہیں گھبراتے ہیں کیوں لوگ
سردی ہے تو پانی میں اتر کیوں نہیں جاتے

محبوب خزاں




کتراتے ہیں بل کھاتے ہیں گھبراتے ہیں کیوں لوگ
سردی ہے تو پانی میں اتر کیوں نہیں جاتے

محبوب خزاں




علویؔ یہ معجزہ ہے دسمبر کی دھوپ کا
سارے مکان شہر کے دھوئے ہوئے سے ہیں

محمد علوی




سردی میں دن سرد ملا
ہر موسم بے درد ملا

محمد علوی




تھوڑی سردی ذرا سا نزلہ ہے
شاعری کا مزاج پتلا ہے

محمد علوی