EN हिंदी
صابر شیاری | شیح شیری

صابر

7 شیر

آگہی کرب وفا صبر تمنا احساس
میرے ہی سینے میں اترے ہیں یہ خنجر سارے

بشیر فاروقی




صبر اے دل کہ یہ حالت نہیں دیکھی جاتی
ٹھہر اے درد کہ اب ضبط کا یارا نہ رہا

حبیب اشعر دہلوی




وہاں سے ہے مری ہمت کی ابتدا واللہ
جو انتہا ہے ترے صبر آزمانے کی

جوشؔ ملیح آبادی




ہر چند تجھے صبر نہیں درد ولیکن
اتنا بھی نہ ملیو کہ وہ بدنام بہت ہو

خواجہ میر دردؔ




چارۂ دل سوائے صبر نہیں
سو تمہارے سوا نہیں ہوتا

مومن خاں مومن




بہت کم بولنا اب کر دیا ہے
کئی موقعوں پہ غصہ بھی پیا ہے

شمس تبریزی




ایسی پیاس اور ایسا صبر
دریا پانی پانی ہے

وکاس شرما راز