EN हिंदी
ن م راشد شیاری | شیح شیری

ن م راشد شیر

3 شیر

غم عاشقی میں گرہ کشا نہ خرد ہوئی نہ جنوں ہوا
وہ ستم سہے کہ ہمیں رہا نہ پئے خرد نہ سر جنوں

ن م راشد




پلا ساقیا مئے جاں پلا کہ میں لاؤں پھر خبر جنوں
یہ خرد کی رات چھٹے کہیں نظر آئے پھر سحر جنوں

ن م راشد




وہی منزلیں وہی دشت و در ترے دل زدوں کے ہیں راہ بر
وہی آرزو وہی جستجو وہی راہ پر خطر جنوں

ن م راشد