کون ہے تجھ سا جو بانٹے مری دن بھر کی تھکن
مضمحل رات ہے بستر کا بدن دکھتا ہے
جمنا پرشاد راہیؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لوٹ بھی آیا تو صدیوں کی تھکن لائے گا
صبح کا بھولا ہوا شام کو گھر آنے تک
جمنا پرشاد راہیؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں لفظ خام ہوں کوئی کہ ترجمان غزل
یہ فیصلہ کسی تازہ کتاب پر ٹھہرا
جمنا پرشاد راہیؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
صدیوں کا انتشار فصیلوں میں قید تھا
دستک یہ کس نے دی کہ عمارت بکھر گئی
جمنا پرشاد راہیؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |