EN हिंदी
علقمہ شبلی شیاری | شیح شیری

علقمہ شبلی شیر

4 شیر

گم رہوگے کب تک اپنی ذات ہی میں
زندگی سے بھی کبھی آنکھیں ملاؤ

علقمہ شبلی




کیوں لغزش پا میری ملامت کا ہدف ہے
جینے کا سلیقہ مجھے بخشا ہے اسی نے

علقمہ شبلی




اس منزل حیات میں اب گامزن ہے دل
شبلیؔ! جہاں کسی کی بھی آواز پا نہیں

علقمہ شبلی




یہ کیا کہ فقط اپنی ہی تصویر بناؤ
اے نقش گرو وسعت فن کچھ تو دکھاؤ

علقمہ شبلی