EN हिंदी
عبدالرحمان بزمی شیاری | شیح شیری

عبدالرحمان بزمی شیر

3 شیر

عبث ڈھونڈا کئے ہم ناخداؤں کو سفینوں میں
وہ تھے آسودۂ ساحل ملے ساحل نشینوں میں

عبدالرحمان بزمی




چھلک جاتی ہے اشک گرم بن کر میری آنکھوں سے
ٹھہرتی ہی نہیں صہبائے درد ان آبگینوں میں

عبدالرحمان بزمی




تھا کسی گم کردۂ منزل کا نقش بے ثبات
جس کو میر کارواں کا نقش پا سمجھا تھا میں

عبدالرحمان بزمی